کراچی (اُمیدیں ٹائمز) گزشتہ روز پاکستان کے 75ویں یوم آزادی کے موقع پر پاکستان میں پہلی لوکل سطح پر تیار کی جانیوالی الیکٹرک گاڑی کو باقاعدہ لانچ کیا گیا ہے جبکہ گاڑی کے آرڈرز عوام کیلئے 2024 کے آخر میں شروع ہونگے۔
تفصیل کے مطابق ڈائس فاؤنڈیشن، یونیورسٹیز اور پرائیویٹ سیکٹر کی مشترکہ کاوشوں سے مقامی طور پر تیار ہونے والی پہلی الیکٹرک کار اتوار کو کراچی میں لانچ کی گئی۔
لانچ کی تقریب ملک کے یوم آزادی کے موقع پر مقامی ہوٹل میں منعقد کی گئی۔ NUR-E 75 نامی کار کی بکنگ 2024 کے آخر میں عوام کے لیے کھول دی جائے گی۔ اس کا بیٹری پیک این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں تیار کیا گیا تھا، اور یہ جدید خصوصیات سے لیس ہے۔ کار برآمد ہونے کا بھی امکان ہے۔
ان گاڑیوں کے چارجرز سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ تیار کر رہے ہیں۔ چارجنگ کے وقت کو کم کرنے کے لیے تیز رفتار چارجرز کی تیاری پر بھی کام جاری ہے۔
کار کے تمام اجزاء پاکستان میں تیار کیے گئے ہیں، اور ڈیزائن نیشنل کالج آف آرٹس (NCA) نے تیار کیا ہے۔
یہ کار 220V کنکشن کے ذریعے آٹھ گھنٹے چارج کرنے کے بعد 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے 210 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر سکے گی۔
ڈائس فاؤنڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر خورشید قریشی نے “میڈ ان پاکستان” کار کو ملک کے معاشی استحکام کے لیے سنگ میل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں کا انقلاب عالمی آٹو انڈسٹری میں اپنی جگہ بنا رہا ہے اور پاکستان نے بھی اس سلسلے میں پہلا قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے سے ملک کے تمام معاشی چیلنجز ختم ہو جائیں گے۔
ڈاکٹر قریشی نے کہا کہ کمرشل پروڈکشن کے لیے سرمائے کو سیریز اے، بی اور سی راؤنڈز کی فنڈنگ کے ذریعے اکٹھا کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کار JAXERI کے نام سے لانچ کی جائے گی۔