چارلس ای میرل کی کامیابی کی کہانی 68

چارلس ای میرل کی کامیابی کی کہانی

چارلس ای میرل کا نام دنیا کے ٹاپ 10 کامیاب انٹرپرنیورز میں شمار کیا جاتا ہے۔ چارلس 19 اکتوبر 1885 کو فلوریڈا میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد ایک فیزیشن اور ڈرگ سٹور کے مالک تھے۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم فلوریڈا کے ہی کالج اور یونیورسٹی سے حاصل کی۔

کالج چھوڑنے کے بعد چارلس نے کاروبار کی دنیا میں اپنی طاق کی شناخت کرنے کیلئے اخبار کے کام، لاء اسکول اور بیس بال میں بھی ہاتھ ڈالا۔ سال 1907 میں نیویارک سٹی کی ایک ٹیکسٹائل برانچ میں میرل نے آفس بوائے کی نوکری بھی کی۔ سال 1909 میں میرل نے کمرشل پیپرکمپنی جوائن کی جس میں بانڈ ڈپارٹمنٹ کو مینج کیا۔ 1913میں میرل نے استعفیِ دے کروال سٹریٹ کی قائم کردہ ایسٹ مین کمپنی بطورسیلز منیجر جوائن کر لی ۔

سال 1914 میں اس نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنی بینکنگ انوسیٹمینٹ فرم بنائے گا جس سے چارلس ای میرل اینڈ کمپنی قیام میں آئی۔ میرل اسٹاک وارنٹ اپنے کمیشن پر لیتا تھا اور جب انکی ویلیو بڑھ جاتی تھی تو اپنے شیئرز فروخت کر دیتا تھا۔ وہ ایک بہت بڑا شیئر ہولڈر تھا۔ اسکی سب سے بڑی کامیابی سال 1926 میں اسکی کمپنی سیف وے اسٹورز انکارپوریشن کا قیام تھا۔

1928 میں میرل کو اس بات کا اندازہ ہو گیا تھا کہ اسٹاک مارکیٹ کی قیمت ضرورت سے زیادہ ہے اس لئے اس نے اپنے کلائنٹس کو فوری طور پر اپنے ہولڈنگز فروخت کرنے کا مشورہ دیا۔ جن کمپنیوں نے میرل کی بات مان لی وہ اکتوبر 1929 میں ہونے والے بہت بڑے کریش سے بچ گئے۔ اس کریش کے آفٹر افیکٹس کافی دیر تک رہنے والے تھے اس لئے میرل نے 1930 میں خود کو بروکج سے الگ کر لیا۔ اس نے اپنی محنت سے جو کمایا تھا اب اس کا لطف اٹھا رہا تھا اس نے تقریباً دس سال نیویارک میں اپنے عالیشان گھر میں پرتعیش زندگی گزاری۔ اس دوران اس نے اپنی فرم کا 5ملین ڈالر کا سرمایہ دیگر کمپنیز میں لگایا اور 1932 میں گروسری اسٹورز کی جانب سے تقسیم کیا جانیوالا پہلا مگیزین فیملی کیئر کا بانی بھی بنا۔
1940 میں میرل نے دوبارہ بروکرج کے کاروبار میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا اور اس بار کچھ کمپنیز کے مرجر کے ساتھ دنیا کا سب سے بڑا بروکرج ہائوس بنایا جس کی برانچز 93 شہروں میں تھیں۔

1940 میں انویسٹمنٹ انڈسٹری کے آپریشن میں بہت بڑی تبدیلیاں میرل کی وجہ سے ہی رونما ہوئیں۔ میرل اس بات پر پرعظم ہو گیا تھا کہ وہ چھوٹے انویسٹرز کو اسٹاک مارکیٹ کی طرف متوجہ کرے گا۔ 1941 میں میرل نے “وال اسٹریٹ کو مرکزی اسٹیرٹ کیطرف لائو” کا سلوگن استعمال کرتے ہوئے باقاعدہ ایک کیمپین شروع کر دی اورعام آدمیوں کو ایجوکیٹ کرنا شروع کر دیا۔ انہیں اسٹاک مارکیٹ اور کاروبار کے نئے تبدیل اسٹرکچر کے حوالے سے آگاہی دی تاکہ چھوٹے انویسٹرز کو راغب کیا جا سکے۔ اپنی کیمپین کو کامیاب بنانے کیلئے میرل نے ایک ریسرچ اینالسز ڈیپارٹمنٹ بھ بنایا تاکہ اسٹاک مارکیٹ کے حوالے سے انتہائی آسان زبان میں لوگوں کو سمجھایا جا سکے۔ بڑے بڑے بل بورڈز پر اشتہارات آویزاں کیئے گئےمفت پمفلٹ تقسیم ہوئے اور اخبارات میں اشتہارات بھی دیئے جس میں میرل نے انویسٹمنٹ بزنس کا طریقہ کارلےمین کو سمجھایا۔

چارلس ای میرل ایک پُر اثر اور جدت رکھنے والا امریکہ کی تاریخ میں سب سے کامیاب اسٹاک بروکر تھا۔ اس نے 5.5 ملین ڈالرز کے شیئرز سے میرل فائونڈیشن قائم کی جو مفت کاروبار کی تعلیم کیلئے گرانٹ دیتی تھی۔ اس نے اپنے 25 ملین ڈالڑز کا 95 فیصد اسٹیٹ کے چرچ، کالج اور ہسپتالوں کو عطیہ کر دیا۔

چارلس ای میرل نے تین مرتبہ شادی کی لیکن بدقسمتی سے تینوں مرتبہ ہی شادی ناکام رہی اور طلاق ہو گئی۔ میرل کے تین بچے ہیں۔ اسکا انتقال 6 اکتوبر 1956 کو ہوا۔

انگریزی زبان میں پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں