بہاول پور(اُمیدیں ٹائمز)پولیس آفیسران کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہر سائل کی شکایت غور و تحمل سے سنیں اور فی الفور قانون کے تقاصوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کاروائی عمل میں لائیں اور سائلین کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں ۔ تاخیری حربے استعمال کرنے سے نہ صرف سائل کی دل آزاری ہوتی ہے بلکہ انصاف کا بھی قتل ہو جاتا ہے ایسے افسران جو عوام الناس کے مسائل حل کرنے کی بجائے بڑھائیں انکی محکمہ میں کوئی گنجائش نہیں ہے ان خیالات کا اظہار ریجنل پولیس آفیسرعمران محمود نے آر پی او آفس میں لگائی جانے والی کھلی کچہری کے دوران کیا ۔ انکا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکے ویژن اور انسپکٹر جنرل آف پولیس پنجاب امجد جاوید سلیمی کی ہدائیت کے مطابق عوام کو انکی دہلیز پر انصاف کی فراہمی کے لیے کھلی کچہری کا سلسلہ جاری ہے اور میرے دفتر کے دروازے آنے والے سائلین کے لیے ہر وقت کھلے ہیں۔ بعد ازاں انہوں نے ریجن بھر سے آنے والے سائلین کے مسائل کو سنا ۔ آر پی اونے محمد سرفراز ،ثریا بی بی کی درخواست پر اے ایس پی صدر بہاولپور،نازیہ بی بی اور ماسٹر محمد منظور کی درخواستوں پر ڈی ایس پی احمد پور شرقیہ ،کوثر بی بی کی درخواست پر ڈی پی او بہاولنگر کوعذرا بی بی کی درخواست پر ڈی پی او بہاولپور ، شکیلہ بی بی کی درخواست پر ڈی ایس پی حاصل پور ، مظہر حسین کی درخواست پر اے ایس پی صادق آباد کو قانون کے مطابق میرٹ پر کاروائی کرکے رپورٹ بھجوانے کا حکم دیا۔ آخر میںآر پی او نے کہا کہ پولیس کی بروقت کاروائی سے جرم کا خاتمہ اور متاثرین کی دلجوئی ہوتی ہے اور عوام کا محکمہ پولیس پر اعتماد بڑھتا ہے جس سے شر پسند عناصر کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔
277